29 جون ، 2024
کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن میں چمن ٹرین کے سامنے آکر بچی کو بچانے کا کہہ کر ہیرو بننے والے اسکول ٹیچر کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن کے ریلوے کراسنگ پر 25جون کو شہید شفیق احمد خان اسکول کے ٹیچر عامر غوری چمن جانے والی ٹرین کے زد میں آکر زخمی ہوئے۔
ٹرین کی ٹکر سے ان ایک پاؤں اور ہاتھ کٹ جانے سے وہ معذور ہوگئے تھے، ان کے اور ان کی اہلیہ کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ عامر غوری ایک بچی کو بچاتے ہوئے ٹرین کے سامنے آئے ہیں۔
ان کا مؤقف سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نہ صرف اسپتال جاکر ٹیچر کی عیادت کی بلکہ ان کا علاج کراچی کی نجی اسپتال میں کرانے اور ان کی اہلیہ کو ملازمت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
تاہم گزشتہ روز حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عامر غوری خودکشی کی نیت سے بھاگ کر ٹرین کے سامنے آتے ہیں، اس وقت وہاں کوئی بچی موجود نہیں تھی۔
فوٹیج سامنے آنے کے بعد بجلی روڈ تھانے کی پولیس نے ریلوےپولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کی مدعیت میں عامر غوری کی خلاف خودکشی کی دفعات کے تحت درج کرلیا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی حقیقت سامنے آنے پر عامر غوری کے علاج کے علاوہ تمام اعلان کردہ مراعات واپس لینے کے احکامات دے دیے۔