02 جولائی ، 2024
میک اپ کا سامان، جلد اور بالوں کی خوبصورتی کےلیے بھی امپورٹڈ اشیاء ریگولیٹری ڈیوٹی کی زد میں آگئیں جس کے بعد یہ چیزیں 55فیصد مہنگی ہوگئیں۔
آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں نہ درآمدی دودھ بچا، نہ میوہ جات، شہد ،سیب، چیری ، انجیر اورآم سمیت تمام درآمدی پھل 20سے 45فیصد مہنگے ہوگئے جب کہ حکومت نے سیکٹروں اشیاء پر 5 سے 55 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھادی۔
جاری کردہ ایس آر او کے مطابق سیب،لیچی 45 فیصد، درآمدی چیری اور فروزن مچھلی 35 فیصد،مکئی اور قدرتی شہد 30 فیصد، درآمدی دودھ، ملک کریم کھجور، انجیر، پائن ایپل، امروداو رآم بھی 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کا نشانہ بن گئے جب کہ دہی،مکھن اور میوہ جات بھی 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے مہنگے ہوگئے۔
درآمدی شیونگ کریم اورصابن 50 فیصد، درآمدی جیولری پر بھی 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے، مرداور خواتین کےامپورٹڈ اوورکوٹ،ٹوپی،جیکٹس، ٹراؤزرز، اسکرٹس اورشارٹس بھی 10 فیصد مہنگے ہوئے۔
واٹر پروف لیدر کے جوتے، واش بیسن، باتھ ٹب اور امپورٹڈ کموڈ کی ریگولیٹری ڈیوٹی میں بھی اضافہ ہوگیا۔