یہ تصویر 2018 میں لاہور میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق ایک کانفرنس کے دوران لی گئی تھی۔
05 جولائی ، 2024
آن لائن صارفین سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی ایک تصویر شیئر کر رہے ہیں جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین ورکرز سے ملاقات کی ہے۔
دعویٰ غلط ہے۔
27 جون کو،ایک صارف نے X ، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر جسٹس عائشہ اے ملک کی دو خواتین کے ساتھ کھڑے ہوئے تصویر پوسٹ کی۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا: ”جسٹس عائشہ ملک پی ٹی آئی کی خواتین کے ساتھ۔“
اس پوسٹ کو اب تک 500 سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
29 جون کو ایک سیاستدان نے بھی یہی تصویر شیئر کی اور لکھا: ”سپریم کورٹ کی معزز جسٹس ایک سیاسی جماعت کی کارکنوں کے ساتھ، اس سے آگے کچھ کہنا توہین عدالت ہو گی !“
اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا ،1 ہزارسے زائد دفعہ ری پوسٹ اور2 ہزار 800 سے زائد بار لائک کیا گیا۔
اس جیسے دعوےیہاں ، یہاں اور یہاں بھی شئیر کیے گئے۔
یہ تصویر نہ تو حالیہ ہے اور نہ ہی اس میں جسٹس عائشہ اے ملک کی کسی سیاسی جماعت کی ممبران کے ساتھ ملاقات کو دکھایا گیا ہے، بلکہ یہ تصویر 2018 میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام خواتین کے خلاف تشدد پر ہونے والی کانفرنس کے دوران لی گئی تھی۔
وکیل نے اسی تصویر کو 2018 میں اپنے فیس بک پیج پر بھی شیئر کیا تھا۔
خدیجہ صدیقی نے وضاحت کی کہ یہ کانفرنس ستمبر 2018 میں اس وقت ہوئی تھی جب جسٹس عائشہ اے ملک لاہور ہائی کورٹ میں جج تھیں۔
خاتون وکیل نے نے پی ٹی آئی کی رکن یا کارکن ہونے کے تردید کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اس کانفرنس میں جسٹس عائشہ اے ملک نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی تھی۔
تصویر میں تیسری خاتون فاطمہ شاہین ہیں، جو ایک ٹیلی ویژن اینکر ہیں۔
جیو فیکٹ چیک کو 2018 کی دیگر تصاویر بھی ملی ہیں جن میں جج کو کئی وکلاء کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔
ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔