08 جولائی ، 2024
اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے ایکس پر عائد پابندی کا عدالت میں دفاع کرتے ہوئے اسے ملکی سلامتی کیلئے اقدام قرار دیا ہے۔
وزارت داخلہ نے ایکس بندش کیس میں سندھ ہائیکورٹ میں اپنا جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا ہےکہ ایکس پر ملکی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے، ملکی سلامتی اور وقار کے لیے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پابندی لگائی گئی ہے۔
جواب میں کہا گیا ہےکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی اظہار رائے کے بنیادی آئینی حق کی خلاف ورزی نہیں، یہ پابندی حساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں عائد کی گئی ہے،کچھ عناصر ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 19 میں اظہار رائے کی آزادی قوانین کی پابندی سے مشروط ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق ایکس پر پابندی سے پہلے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے، ایکس ایک غیر ملکی کمپنی ہے جس کو متعدد بار پاکستان کے قانون پر عمل درآمد کا کہا مگر ایکس نے پاکستان کے ساتھ مقامی قوانین کی پابندی کا معاہدہ (ایم او یو) سائن نہیں کیا۔
ہائیکورٹ میں جمع جواب میں مزید کہا گیا کہ وزارت داخلہ کے پاس عارضی طور پر ایکس کی بندش کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا کہ ایکس پر پابندی کے خلاف درخواست قابل سماعت ہی نہیں ہے اس لیے اسے مسترد کیا جائے۔