08 جولائی ، 2024
نوجوان کشمیری حریت پسند رہنما برہان وانی کے آٹھویں یوم شہادت پرکراچی میں ریلی نکالی گئی۔
بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اور اپنے حقِ آزادی کے لیے لڑتے ہوئے جان قربان کرنے والے 22 سالہ برہان وانی کے آٹھویں یوم شہادت پر کراچی میں آل پارٹیز حریت کانفرنس نے آرٹس کونسل چوک سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی۔ ریلی میں خواتین اور بچوں نے برہان وانی اور جنت نظیر وادی کے حق میں نعرے لگائے۔
ریلی پریس کلب پہنچی تو سیاسی مخالفین کشمیر کے معاملے پر یک زبان ہوگئے۔ پیپلزپارٹی، ایم کیوایم، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، ٹی ایل پی اور دیگر سیاسی جماعتوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ برہان وانی ہے، خون کے آخری قطرے تک مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ہیں۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مستقبل میں بھی کشمیر کی آزادی کے لیے مضبوط آواز بلند کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان کشمیری عوام کےساتھ ہے، یہ آخری مظاہرہ نہیں آئندہ بھی مل کر احتجاج کریں گے، بھارت کو پیغام دیتے ہیں کہ ظلم زیادہ دیر نہیں رہ سکتا۔
صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں کشمیر کے معاملے پر ایک ساتھ کھڑی ہیں، بین الاقوامی طاقتیں کشمیر کےمعاملے پر خاموش ہیں۔
رہ نما ایم کیو ایم امین الحق نے ریلی کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ بھارتی فوج نے کشمیر میں مظالم ڈھائے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت کشمیر کے عوام کی رائے پر فیصلہ کیا جائے۔
رہ نما تحریک انصاف راجہ اظہر کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم نے برہان وانی کو مجبور کیا کہ وہ جدوجہد کرے۔
جماعت اسلامی کے رہ نما مسلم پرویز نے ریلی کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر پریو این کی قراردادیں ردی کی ٹوکری میں چلی گئیں۔
خیال رہےکہ 15 سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف آواز اُٹھانے والے برہان وانی ایک ہونہار طالب علم تھے اور انہوں نے تحریک آزادی کشمیر میں نئی جان ڈالی تھی۔
کشمیری نوجوانوں کے نزدیک برہان وانی ایک دلیر حریت پسند اور ہیرو تھے، برہان وانی کو کشمیر کی آزادی کی نئی تحریک کا 'پوسٹر بوائے' بھی کہا جاتا ہے۔
بھارتی فوج نے 22 سالہ برہان وانی کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے ترال میں 8 جولائی 2016 کو شہید کر دیا تھا۔