09 جولائی ، 2024
لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکے نے بھی لڑکیوں کے خلاف مقدمے کی درخواست دے دی۔
پولیس ذرائع کے مطابق تشدد کرنے والی لڑکیوں اور متاثرہ لڑکے کے بیانات ریکارڈ کرکے ازسرِنو تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس نےپہلے لڑکیوں کی درخواست پر یوسف نامی سیلز مین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جو بعد میں خارج کر دیا گیا، اب یوسف نے لڑکیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست دے دی ہے۔
یوسف نے پولیس کو بیان دیا کہ اس نے لڑکیوں کو دیکھ کر کوئی فقرے نہیں کسے تھے، لڑکیوں نے محض ہنسنے پر ہراساں کرنے کا الزام لگا کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکے کے ساتھی کا کہناہےکہ لڑکیوں نے اسے پاؤں پکڑ کر معافی مانگنے کا کہا تھا۔
تشدد کایہ واقعہ 2 دن پہلے پیش آیا تھا۔ واقعے کی سی سی فوٹیج بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں کافی کے مگ پکڑے ٹک شاپ کے کیش کاؤنٹر پر کھڑی ہیں، کم عمر سیلزمین کیشیئر کے ساتھ کاؤنٹر پر بیٹھا ہے، لڑکیاں غصے میں بات کرتی ہیں اور پھر کاؤنٹر کے اندر کی طرف آجاتی ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ایک لڑکی سیلزمین کا گریبان پکڑ کر تھپڑ مارتی ہے، دوسری لڑکیاں سیلز مین کے بال پکڑ کر تشدد شروع کر دیتی ہے، لڑکیاں تینوں سیلزمین کو بری طرح پیٹتی ہیں، اس دوران ایک بزرگ گاہک نے لڑکیوں کو منع کیا تو انہوں نے اسے بھی خوب سنائیں اور پھر تھانے چلی گئیں۔