13 جولائی ، 2024
اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
ایف آئی اے نے مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کا نامکمل چالان عدالت میں پیش کیا جس میں مونس الٰہی سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔
ایف آئی اے نے عدالت سے مونس الٰہی سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کی استدعا کی، عدالت نے مونس الٰہی اور ضیغم عباس سمیت 9 ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
بعد ازاں مونس الٰہی اور ضیغم عباس کے وکیل نے جائیدادیں منجمد کرنے سے متعلق دلائل کی مہلت مانگی جس پر عدالت نے 20 اگست تک مونس الٰہی اور ضیغم عباس کے وکیل کو دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔
ایف آئی اے کے مطابق مونس الٰہی کی گرفتاری کے لیے انٹرنیشنل پولیس سے رابطے میں ہیں، ایف آئی اے نے بتایا کہ انٹر پول مونس الٰہی کے ریڈ نوٹسز جاری کر چکی ہے، زارا الہی پر بھی کک بیکس کے الزامات ہیں۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کے مطابق زارا الٰہی اپنی آمدن بتانے میں ناکام ہوئیں۔