18 جولائی ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید اب آزاد ہیں اور اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں، فاضل جج نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا آپ ضمانت دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کریں گی؟
وکیل میاں علی اشفاق نے کہا جی، صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کریں گی۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اور درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد صنم جاوید کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کے وکیل ایڈووکیٹ میاں اشفاق علی کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا اٹارنی جنرل سے ہماری ملاقات ہوئی، اٹارنی جنرل نے یقین دلایا صنم جاوید کو ملک بھر میں کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں درج ایف آئی آر واپس لی جائے گی۔
میاں اشفاق علی کا کہنا تھا اٹارنی جنرل نےاسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی بیان دیا کہ اب گرفتاری نہیں ہو گی، صنم جاوید پر اسلام آباد اور کوئٹہ میں درج مقدمات دو دن میں واپس لیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا صنم جاوید انتہائی سخت اور نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں، میں نے صنم جاوید کی طرف سے عدالت سے معذرت کی، عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ آئندہ احتیاط کی جائے گی۔
یاد رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے اسلام آباد میں ہی رہنے اور ایک بھی لفظ نہ بولنے کی ہدایت کی تھی۔