22 جولائی ، 2024
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے انکشاف کیا کہ گرمی میں بجلی نہ ہونے سے ایک عمارت کے 3 مکین انتقال کرچکے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں نارتھ ناظم آباد بلاک بی کی رہائشی عمارت کے مکینوں کی لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے انکشاف کیا کہ گرمی میں بجلی نہ ہونےسے عمارت کے 3 مکین انتقال کرچکےہیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ بروقت بلز ادا کرتے ہیں پھر بھی بجلی کی 12،12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔
کے الیکٹرک نے درخواست پر اپنے جواب میں کہا کہ عمارت کے مکینوں کی درخواست ناقابل سماعت ہے، سپریم کورٹ براہ راست عدالت سے رجوع کرنے کےخلاف فیصلہ دے چکی ہے جس فیڈر پر نقصان ہوگا وہاں لوڈ شیڈنگ کی جائیگی۔
اس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کے الیکٹرک کا جواب غیر متعلقہ ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں، درخواست گزاروں نے پہلے ہی نیپرا میں شکایت درج کر رکھی ہے، نیپرا نے علاقہ مکینوں کی شکایت پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں دیا۔
وکیل درخواست گزار نے دلائل دیے کہ کے الیکٹرک کے مطابق فیڈر ’نو لاسز‘ میں آتا ہے، جب فیڈر نو لاسز میں ہے تو پھرعلاقے میں لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی؟ کے الیکٹرک اپنی ہی پالیسی کی خلاف ورزی کررہی ہے اور نیپرا کوئی کارروائی نہیں کررہا۔
عدالت نے کے الیکٹرک کے جواب پر درخواست گزار کے وکیل سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 5 اگست تک ملتوی کردی اور نیپرا کو بھی آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔