Time 22 جولائی ، 2024
دلچسپ و عجیب

جلد ریٹائرمنٹ کیلئے 21 سال سے کنجوسی کی زندگی گزارنے والا شخص

جلد ریٹائرمنٹ کیلئے 21 سال سے کنجوسی کی زندگی گزارنے والا شخص
یہ تصویر اس شخص کی نہیں / فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ

کیا آپ اپنی ملازمت سے زیادہ سے زیادہ بچت کرکے جلد ریٹائر ہونا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو ایک جاپانی شخص کی زندگی آپ کو دنگ کر دے گی۔

یہ جاپانی شخص گزشتہ 21 سال سے بہت زیادہ کفایت شعاری سے زندگی گزار رہا ہے تاکہ 10 کروڑ جاپانی ین (6 لاکھ 40 ہزار امریکی ڈالرز) اکٹھا کرکے جلد ریٹائر ہوسکے۔

اس شخص کا نام تو سامنے نہیں آیا مگر اس کے بارے میں تفصیلات نے انٹرنیٹ صارفین کو دنگ کر دیا ہے۔

45 سالہ شخص نے بچت مہم کا آغاز 2000 کی دہائی میں اس وقت شروع کیا جب وہ ایک اچھی ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔

جس کمپنی میں اس شخص نے کام شروع کیا تھا، وہاں اوور ٹائم پر کام کرنے والے ورکرز کی ضرورت تھی اور اس کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ زیادہ محنت اور اوور ٹائم کرکے ہی آپ مستقبل میں خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔

اس شخص کی سالانہ تنخواہ 50 لاکھ ین ہے اور جلد ریٹائر ہونے کی خواہش کے باعث اس نے 10 کروڑ ین جمع کرنے کا ایک منصوبہ بنایا۔

21 سال سے وہ ایک کمپنی کے رہائشی ہال میں مقیم ہے جہاں کا ماہانہ کرایہ 30 ہزار ین ہے۔

اس کا کھانا بھی بہت سادہ ہوتا ہے، عموماً رات کو اکثر وہ ایک خشک آلو بخارہ، نمکین سبزیاں اور تھوڑے سے ٹھنڈے چاول کھاتا ہے۔

مگر کئی بار رات کا کھانا صرف ایک انرجی ڈرنک تک محدود ہوتا ہے۔

دوپہر میں وہ سافٹ ڈرنکس اور بسکٹ کھانا پسند کرتا ہے جبکہ اسے جیلوں پر مبنی فلمیں دیکھنا پسند ہے اور مذاق میں وہ اپنی زندگی کو بھی ایک قیدی کی زندگی قرار دیتا ہے۔

وہ کبھی ائیر کنڈیشنر یا ہیٹر استعمال نہیں کرتا اس کی بجائے گرمیوں میں خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے گیلی ٹی شرٹ پہنتا ہے اور جبکہ سردیوں میں ورزش کرتا ہے۔

2024 کے شروع میں اس نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ وہ 20 سال اور 10 ماہ تک ملازمت کرکے 13 کروڑ 50 لاکھ ین بچانے میں کامیاب ہوگیا ہے جو اس کی کفایت شعاری مہم کا نتیجہ ہے۔

اسی مہم کو دیکھتے ہوئے اس نے پیسے بچانے کے طریقوں پر مبنی ایک کتاب بھی تحریر کی ہے جس سے بھی اسے آمدنی ہوئی۔

مالی خودمختاری کے بعد اس کی زندگی اب کسی حد تک بہتر ہوگئی تھی۔

اس نے ناشتے میں 4 ابلے ہوئے انڈے کھانے شروع کردیے اور مائیکرو ویو خرید لیا ہے تاکہ گرم کھانے سے لطف اندوز ہوسکے۔

مگر اس کی خوشی کی زندگی مختصر ثابت ہوئی کیونکہ رواں سال ین کی قدر میں ڈرامائی کمی کے باعث اس کی بچت بھی گھٹ گئی۔

اس شخص کے مطابق اگر ین کی قدر کا سلسلہ جاری رہا تو وہ کبھی مالی خودمختاری حاصل نہیں کرسکے گا اور 21 سال کی محنت بیکار ہو جائے گی۔

مزید خبریں :