29 جولائی ، 2024
کراچی: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نےکہا ہےکہ آئی پی پیز معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے۔
جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدے یکطرفہ طور پر ختم کرکے ریکوڈک کی طرح 900 ملین ڈالر کے جرمانے ادا نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، آئی پی پیز سے کیپیسٹی ادائیگیوں سے متعلق مذاکرات کیے جاسکتے ہیں، امریکی ڈالر اگر 2015 کے ریٹ پر رہتا تو کیپیسٹی ادائیگیاں 2100 ارب روپے کے بجائے 800ارب روپے ہوتیں۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں پاور سیکٹر کو چینی قرضے کی ری پروفائلنگ کیلئے بات ہوئی ہے، چینی پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کیلئے بھی بات کی ہے اس سے ڈھائی روپے فی یونٹ کمی آسکتی ہے، پاور سیکٹر میں بلند شرح سود پر ساڑھے 8 ارب ڈالر کے قرضے لیے گئے ہیں ان کی ری پروفائلنگ کرنا چاہتے ہیں، قرضوں کی ری پروفائلنگ سے جتنا فائدہ ہوگا صارفین کو پہنچائیں گے۔
اویس لغاری نے مزید کہا کہ جامشورو پاور پلانٹ کو ہم خود مقامی کوئلے پر منتقل کررہے ہیں۔
شمسی منصوبوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سولر نیٹ میٹرنگ کے منصوبے جو لگ چکے ہیں ان کے ساتھ ہمارے 7،7 سال کے معاہدے ہیں، سولر پینل اتنا ہی سستا رہا تو نیٹ میٹرنگ کے آئندہ منصوبوں میں نرخوں پر اس طرح نظرثانی کریں گے کہ ان کے پیسے 3 سے 4 سال میں پورے ہوں۔