29 جولائی ، 2024
اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے تحریک انصاف کے میڈیا کو آرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف اسلحہ بارود برآمدگی کیس کی سماعت کی جس دوران احمد وقاص کے وکیل ہادی علی نے دلائل دیے۔
وکیل ہادی علی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے کا الزام تھا اور کیس اصل دہشتگردی کا بنادیا گیا، ملزم ابھی تک مجرم ثابت نہیں ہوسکا اس لیے اسے پولیس کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
جج طاہر عباس نے سوال کیا کہ لاہورہائیکورٹ کے کیس میں ملزم کا اسٹیٹس کیا تھا؟ اگرنظرثانی منظورکرتا ہوں تو معاملہ واپس بھیج دوں گا یا خودجوڈیشل کردوں گا، اس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ جس ویڈیو یا آڈیو کا ذکر کیا جا رہا ہے اس کو ٹیسٹ کے بغیر نہیں مانا جا سکتا۔
عدالت نے سوال کیا کہ 7 دن کےریمانڈ کے دوران کچھ ریکوری ہوئی یا کسی اور ملزم کو گرفتارکیا ہے؟ آپ کہہ رہے ہیں کہ ملزم کا کسی تنظیم سے رابطہ تھا ؟ منشیات کےکیسز میں ہمیشہ ایک ہی ایف آئی آر کیوں ہوتی ہے؟ 7 دنوں میں تفتیش میں کوئی جرم شامل ہوا ہے یا نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے احمد وقاص کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔