29 جولائی ، 2024
عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر بجلی کے بلوں کو کم کرنے کا فارمولا پیش کر دیا۔
مفتاح اسماعیل نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے گھریلو بِلوں پر 24 فیصد،کمرشل بلوں پر 37 اور صنعتی بجلی بلوں پر 27 فیصد ٹیکس ہے ، اس کے بعد اضافی ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس بھی شامل ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ حکومت گھریلو صارف سے ساڑھے 7 فیصد، کمرشل سے 12 فیصد اور صنعتی صارف سے 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لے رہی ہے ۔ حکومت نے پچھلے سال بجلی بلوں سے 388 ارب روپے ٹیکس لیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال 450 ارب روپے ٹیکس لینے کا ہدف ہے ، صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کو چاہیے کہ بجلی بلوں سے تمام ٹیکسز جولائی سے اکتوبر کے لیے ختم کردیں ۔ اس سے سال بھر کی آمدنی میں 450 ارب روپے کی کمی ہوگی اور صوبوں کو 265 ارب اور وفاق کو 185 ارب روپے کم ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی) سے 185 ارب روپے کم کرنے سے آئی ایم ایف کے پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل ہو جائے گا۔
عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ پچھلے سال حکومت نے 705 ارب پی ایس ڈی پی پر خرچ کیے، اس سال پی ایس ڈی پی 1400 ارب روپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام سے قربانی مانگ رہی ہے اور تنخواہ دار طبقے اور پرفیشنلز پر ٹیکس لگایا ہے ، حکومت کو چاہیے کہ پی ایس ڈی پی کو 965 ارب روپے تک لے آئے تو تمام صارفین کے بلوں سے ٹیکسوں کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔