29 جولائی ، 2024
گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی۔
گوادر جلسے میں شرکت سے روکنے پر مستونگ میں بلوچ یک جہتی کمیٹی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔
اُدھر گوادر میں دھرنے کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ پولیس نے 20 افراد کو حراست میں لے لیا۔
گوادر میں مکران کوسٹل ہائی وے ایم 8 سمیت تمام راستے بند ہیں، تربت، گوادر سمیت مکران کی رابطہ سڑکیں بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور مختلف مقامات پر مال بردار اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی سے خطاب میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ کو مذاکرت کی دعوت دے دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ جتھوں کو امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قائدین سے مذاکرات کیلئے وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو گوادر پہنچ گئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ لاپتا افراد کو بازیاب کرایا جائے، وسائل پرقبضے کا خاتمہ کیا جائے اور بلوچستان کے تمام وسائل مقامی لوگوں کی خوشحالی پر خرچ کیےجائیں۔
اُدھر گوادر میں پرتشدد ہجوم کے سکیورٹی اہلکاروں پر حملے میں سپاہی شبیر بلوچ شہید جبکہ ایک افسر سمیت 16 فوجی زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ حملہ نام نہاد بلوچ راجئے مُچی یعنی بلوچ قومی اجتماع کی آڑ میں کیا گیا، ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وہیں گوادر کی صورتحال کے باعث ایران سے آنے والے سیکڑوں زائرین خواتین اور بچوں سمیت ایران کے بارڈ کے قریب پھنس گئے۔
بے سروسامانی کے عالم میں بیٹھے زائرین کا کہنا ہے کہ وہ دو دن سے شدید گرمی میں یہاں پھنسے ہیں، کھانے پینے کی اشیا دستیاب نہیں ہیں۔