31 جولائی ، 2024
افغان طالبان حکومت نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ ایک مسلمان، عقلمند اور انتہائی مدبر فلسطینی رہنما تھے۔ انہوں نے کامیاب مزاحمت اور جہاد میں بڑی قربانیاں دیں۔
بیان میں کہا گیا کہ شہادت ایک مسلمان اور مجاہد کی عظیم فتح ہے، اسماعیل ہنیہ اس میں کامیاب ہوئے اور اپنے پیروکاروں کو اس راہ پر استقامت، ایثار و قربانی، صبر، برداشت، جدوجہد اور عملی قربانیوں کا سبق دے کر رخصت ہوئے۔
امارت اسلامیہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ہم ان کے غم زدہ مجاہد خاندان، حماس کی قیادت اور صہیونی غاصبوں کے خلاف نبرد آزما مجاہدین سے تعزیت کرتے ہیں۔ہم شہید ہنیہ، ان کے اہل خانہ اور تمام مجاہدین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔
افغان حکومت کا کہنا ہے کہ اس عظیم مجاہد اسماعیل ہنیہ کی شہادت امت مسلمہ اور جہادی قافلے کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان فلسطین کی مقدس سرزمین کے دفاع کے لیے حماس کی جد وجہد کو اسلامی اور انسانی فریضہ سمجھتی ہے اور غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم، بمباری اور نسل کشی کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے انسانی المیہ قرار دیتی ہے۔