03 اگست ، 2024
ڈھاکا: طلبہ تحریک نے آج پھر حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق طلبہ تنظیموں نے اتوار سے غیر معینہ مدت کےلیے عدم تعاون تحریک کی کال دی ہے اور طلبہ کوٹا مخالف مظاہروں میں ہلاک افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈھاکا میں گزشتہ روز ہونے والے احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوئے جب کہ گزشتہ ماہ سےجاری مظاہروں میں کل 200 سے زائد افرادہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو این چلڈرن ایجنسی کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والے مظاہروں میں کم از کم 32 بچے ہلاک ہوئے جن میں سب سے کم عمر بچہ 5 سال کا تھا۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبہ اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کی کال دے چکے ہیں۔