05 اگست ، 2024
امریکی ویب سائٹ نے اسرائیل کو تہران اور بیروت پر حملوں کے جواب میں ایرانی حملوں سے خبردار کردیا ہے۔
امریکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران اور بیروت میں اسرائیلی حملوں کا جواب ایران پیر کو دے سکتا ہے۔
امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں کے حوالے سے امریکی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ایران اور اس کی پراکسیز پیر تک اسرائیل پر حملہ کرسکتے ہیں۔
ویب سائٹ کے مطابق امریکی حکام کا خیال ہے کہ ایران کا حملہ 13 اپریل جیسا لیکن پہلے سے زیادہ وسیع پیمانے پر ہوگا اور ایران اس بار لبنان سے حزب اللہ کو بھی اپنے ساتھ شامل کرسکتا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ مائیکل کوریلا گزشتہ روز مشرق وسطیٰ پہنچ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران پر براہ راست حملے کا حکم دیدیا تھا۔
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے اور ایران اپنے ملک کے اندر ہونے والے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتا ہے۔
بعد ازاں ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری کا کہنا تھا کہ ایران اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے طریقہ کا جائزہ لے رہا ہے۔
میجر جنرل باقری نے کہا کہ کئی اقدامات کیے جانے چاہئیں، اسرائیل کوپچھتانا پڑےگا، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔
دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا، اسماعیل ہنیہ کو شارٹ رینج پروجیکٹائل سے نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق پروجیکٹائل میں7کلوگرام کا وار ہیڈ استعمال کیا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہےکہ ایران کا بدلہ شدید ہوگا، مناسب وقت، جگہ اور طریقے سے ہم بدلہ لیں گے، دہشت گرد صیہونی ریاست کو اس جرم کا فیصلہ کن ردعمل دیا جائےگا۔
اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں اس وقت شہید کیا گیا جب وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف میں شرکت کیلئے ایران کے دارالحکومت میں موجود تھے۔