06 اگست ، 2024
بنگلادیش میں وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد جماعت اسلامی نے ڈھاکا میں 13 سال سے بند اپنا مرکزی دفتر دوبارہ کھول لیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق جماعت اسلامی نے منگل کو دارالحکومت ڈھاکا کے بورو موغ بازار میں اپنا مرکزی دفتر کھولا جو گزشتہ 13 سالوں سے بند تھا۔
جماعت اسلامی بنگلادیش کے امیر شفیق الرحمان پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ مرکزی دفتر میں داخل ہوئے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 'ہم 19 ستمبر 2011 کو یہاں (مرکزی دفتر) سے نکلے تھے اور اب ہم دوبارہ اس دفتر میں داخل ہو ئے ہیں'۔
رپورٹس کے مطابق 13 سال بعد کھلنے والے دفتر میں آج جماعت اسلامی کی مرکزی کمیٹی کی ایک میٹنگ بھی ہوئی۔
امیر جماعت اسلامی نے قوم سے اپیل کہ وہ مجرمانہ کارروائیوں کو روکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ امیر جماعت اسلامی شفیق الرحمان نے فوری طور پر ملک میں عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ منگل کو دارالحکومت ڈھاکا کی مقامی عدالت نے اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کے ایک ہزار سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کی ضمانت منظور کی۔