06 اگست ، 2024
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔
ن لیگ کے سینیٹر طلال چوہدری نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نےکہا کہ یہ بل بدنیتی پر مبنی ہے، بڑے بڑے نام جاکر سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں بھیک مانگ رہے تھے کہ مخصوص نشست ہمیں دی جائے، یہ بل سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ ہے، آپ ایسی قانون سازی کریں گے کہ ملک کی تاریخ میں آپ شرمندہ ہوں گے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کو اکثریت سے محروم کیا گیا، آر ٹی ایس بٹھا دیا گیا تھا، الیکشن ایکٹ میں تبدیلی یہ نہیں کرسکتے، ہم اس بل کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل وضاحت کے لیے ہے، قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، یہ اختیار 17 لوگوں کو نہیں دیں گے، آئین کی تشریح اور دوبارہ لکھنے میں بڑا فرق ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دونوں اطراف کا نقطہ نظر آنا چاہیے۔
ن لیگ کے سینیٹر طلال چوہدری نے جب بل منظوری کے لیے پیش کیا تو اپوزیشن کی جانب سے مخالفت اور نعرے بازی کی گئی، چیئرمین سینیٹ نے بل پر ووٹنگ کرائی اور بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔