07 اگست ، 2024
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کیے گئے فساد میں ملوث افراد کے کیس ایک ہفتے میں نمٹائے جائیں گے، انہیں قانون کی پوری قوت کا اندازہ ہوگا۔
کوبرا میٹنگ کے اختتام پر بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے بتایا کہ فسادات میں مبینہ طور پر ملوث 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 100 پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تشدد کے سبب گھر سے نکلنے سے خوفزدہ افراد کو سر کئیر اسٹارمر نے یقین دلایا کہ وہ محفوظ رہیں گے۔
واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے نسل پرستانہ فسادات پر قابو پانے کے لیے 'کوبرا' میٹنگ طلب کی تھی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں کوبرا میٹنگ حالت جنگ جیسی صورتحال میں بلائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں دائيں بازو کے حامی ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد سے احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاج اور نسل پرستانہ فسادات میں مسلمانوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنایا جارہا ہے، 2 درجن سے زائد شہروں میں نسل پرستوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہوچکے ہیں۔
برطانوی حکام نے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کو قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ مسلم کمیونٹی اور مساجد کی حفاظت کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جائےگا۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ دائیں بازو والے مساجد پر حملے کرکے “اپنا آپ “ دکھا رہے ہیں، بدامنی پھیلانے کے پیچھے “بدمعاش گروہ ملوث” ہے، ملک بھر کی پولیس فورسز پُرتشدد واقعات سے مل کر نمٹیں گی، مسلم کمیونٹی کی حفاظت کیلئے ہر وہ قدم اٹھایا جائے گا جو ضروری ہو۔