08 اگست ، 2024
اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہےکہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک لائیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سید نوید قمرکی زیر صدارت ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بریفنگ دی جب کہ اس دوران قائمہ کمیٹی کے ارکان نے پالیسی ریٹ کو ساڑھے 19 فیصد کی سطح پر رکھنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ درآمد ات پر تمام پابندیاں اٹھالی گئی ہیں، پاکستان کو رواں مالی سال مجموعی طورپر 26 ارب 20کروڑ ڈالر قرضہ واپس ادا کرنا ہے جس میں سے 12 ارب 30کروڑ ڈالر رول اوور ہوجائیں گے جب کہ 4 ارب ڈالر کمرشل قرضہ ہے جوادائیگی کے بعد واپس ری فنانس ہو جائے گا۔
جمیل احمد نے بتایا کہ اس طرح پاکستان کو رواں برس نیٹ 10ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے جس میں سے ایک ارب40کروڑ ڈالر ادا کردیے گئے اور باقی 8 ارب 60کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ تیل کی درآمدات اڑھائی ارب ڈالر ماہانہ سے کم ہو کر ایک ارب 40کروڑ ڈالر پر آگئی ہیں، رواں مالی سال ملک میں مہنگائی کی شرح 11.5فیصد سے 13.5فیصد کے درمیان رہے گی جب کہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح کو کم کرکے 5 سے7 فیصد تک لایاجائے گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کم ہو کر 0.2 فیصد پر آگیا جو رواں برس صفر فیصد سے ایک فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی جانب جارہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔