09 اگست ، 2024
اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 5 ماہ سے سونے کی درآمد بند ہونے سے سونا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق پاکستان ماہانہ اوسطاً 40 سے 50 کلو گرام سونے کی درآمد کر رہا تھا لیکن گزشتہ 5 ماہ یعنی مارچ تا جولائی 2024 کے دوران کسی بھی ملک سے سونا امپورٹ نہیں کیا گیا۔
سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 24-2023 میں 262 کلو گرام سونا درآمد کیا گیا، گزشتہ مالی سال سونے کی درآمدات کا حجم پونے 2 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، مالی سال 23-2022 میں پاکستان نے 567 کلو گرام سونا درآمد کیا۔
دستاویز کے مطابق 23-2022 کے مقابلے 24-2023 میں سونے کی درآمدات میں 44.43 فیصد کمی ہوئی، مالی سال 23-2022 میں سونے کی درآمدات کا حجم 3 کروڑ 6 لاکھ ڈالر تھا۔
ادھر ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 5 ماہ میں امپورٹرز کو سونا درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، سونے کی امپورٹ کیوں بند کی گئی، سرکاری حکام جواب دینے سے گریزاں ہیں تاہم سونے کی امپورٹ بند ہونے سے ملک میں سونا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔
اس حوالے سے جیولرز کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں استحکام کے لیے سونے کی امپورٹ کی اجازت لازمی ہے، اس وقت بھی مختلف شہروں میں سونے کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔