09 اگست ، 2024
پیرس اولمپکس میں گزشتہ شب ارشد ندیم نے جیولین تھرو مقابلے کے فائنل میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کے لیے رواں ایونٹ میں میڈلز ٹیبل پر کھاتہ کھولا۔
جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوا یا جبکہ 32 سال بعد کوئی بھی میڈل پاکستان کے نام ہوا۔
پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے92.97 میٹر کی تھرو کرکے نیا اولمپک ریکارڈ بھی بنایا جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے سلور میڈل اپنے نام کیا۔
ارشد ندیم کے گولڈمیڈل جیتنے کے بعد پاکستان اس وقت پیرس اولمپکس کے میڈلز ٹیبل پر 54 ویں نمبر پر پہنچ گیا جبکہ بھارت 4 کانسی اور ایک سلور میڈل جیت کر 64 ویں نمبر پر موجود ہے۔
بھارت 5 میڈل جیت کر ایک میڈل جیتنے والے پاکستان سے میڈلز ٹیبل پر پیچھے کیوں؟
دراصل اولمپکس میں میڈلز ٹیبل پر درجہ بندی گولڈ میڈل کے حساب سے ہوتی ہے۔
اگر کوئی ملک کانسی اور سلور کے 10میڈلز بھی جیت جائے لیکن وہ ایک بھی گولڈ حاصل نہ کرے تو وہ ٹیبل پر ایک گولڈ جیتنے والے ملک سے نیچے ہی رہے گا۔
اگر 2 یا 2 سے زیادہ ممالک کے گولڈ میڈلز کی تعداد ایک جیسی ہو تو پھر درجہ بندی چاندی کے تمغوں کی تعداد سے ہوتی ہے اور اگر چاندی کے تمغے بھی ایک جتنے ہوں تو پھر کانسی کے میڈلز کی بنیاد پر پوزیشن کا تعین ہوتا ہے۔
کیوں کہ بھارت ایک بھی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوا اس لیے وہ 5 میڈل( 4 کانسی اور ایک سلور) جیتنے کے باوجود ایک گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستان سے میڈلز ٹیبل پر پیچھے ہے۔