09 اگست ، 2024
ارشد ندیم کے اولمپکس میں میڈل جیتنے کے بعد پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور پی ایس بی نے گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ کی بھرپور مدد کی ہے۔
پی ایس بی کے مطابق ارشد ندیم کو گزشتہ چند برس کے دوران 2 کروڑ سے زائد کی رقم دی گئی، ایتھلیٹکس فیڈریشن کو بھی سات کروڑ کے لگ بھگ گرانٹ ملی، دوسری جانب ارشد ندیم کے حریف کے بجٹ پر نظر ڈالی جائے تو بھارتی حکام نے ان کی اولمپکس کے لیے تیاری پر 19 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔
ارشد ندیم نے پیرس میں اولمپکس ریکارڈ بناتے ہوئے پاکستان کی تاریخ کا پہلا انفرادی میڈل جیتا جس کے بعد ہر طرف ان کا چرچا ہونے لگا لیکن عوام نے حکومت پر بھی سوال اٹھایا کہ اس نے ارشد ندیم کے لیے کچھ نہیں کیا۔
اس کے جواب میں پاکستان اسپورٹس بورڈ اور وزارت آئی پی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ارشد ندیم کے پورے کریئر میں حکومت نے انہیں مکمل مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی، پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ان کی تربیت کے تمام انتظامات، نہایت ہی عمدگی سے کیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں ارشد ندیم کو 2 کروڑ 20 لاکھ روپے ملے جبکہ مالی سال 2023-24 میں ایتھلیٹکس فیڈریشن کے لیے 6 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کیے گئے تاکہ ملک بھر میں کھلاڑیوں کی مدد کی جاسکے۔
دوسری جانب اگر ارشد کے روایتی حریف نیرج چوپڑا کے تربیتی بجٹ پر نظر ڈالی جائے تو اس کے لیے پانچ کروڑ 71 لاکھ بھارتی روپے مختص کیے گئے تھے جو پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 19 کروڑ روپے بنتے ہیں۔
اس کے علاوہ جہاں نیرج چوپڑا کو دنیا کی ہر ممکن تربیتی سہولیات میسر تھیں، وہاں ارشد ندیم محدود وسائل میں ہی تربیت حاصل کرتے رہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے فراہم کردہ بریک اپ کے مطابق، ارشد ندیم کو فراہم کردہ رقم میں ایک کروڑ روپے انہیں علاج کے لیے اس سال اپریل میں جاری کیے گئے تھے جبکہ کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ اور ورلڈ چیمپئن شپ میں سلور میڈل جیتنے پر انہیں 50، 50 لاکھ کا انعام دیا گیا جبکہ دیگر میڈلز پر 10، 10 لاکھ کے چار چیک جاری کیے گئے۔