19 اگست ، 2024
چرنا جزیرے کے قریب غوطہ خوروں نے نایاب وہیل شارک دیکھی، انڈر واٹر کیمرے سے وہیل شارک کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔
پاکستان بوٹ ریلی اینڈ فشنگ ایسوسی ایشن کے ممبر منان شیخ اور ان کے ساتھیوں نے غوطہ خوری کے دوران معدومیت کے خطرے سے دوچار وہیل شارک دیکھی اور اس کے ساتھ تیراکی بھی کی۔
چرنا جزیرےکے اردگرد گہرائی 20 سے 60 فٹ کے درمیان ہے اور یہ آبی حیات سے بھرپور علاقہ ہے۔
وہیل شارک اور دیگر سمندری حیات موسم سرما اور مون سون کے بعد خوراک کی تلاش کے لیے چرنا جزیرے کا رخ کرتے ہیں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مطابق وہیل شارک کو سندھی میں اندھی مانگر اور بلوچی میں باران کہا جاتا ہے۔
وہیل شارک عالمی سطح پر خطرے سے دوچار ہے، یہ نسل چرنا جزیرے کے شمال میں افزائش نسل کے لیے آتی ہے۔ 1970 سے پہلے اس شارک کا باقاعدہ شکار کیا جاتا تھا لیکن اب ماہی گیر اس نسل کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک اندازہ ہےکہ دنیا میں ڈیڑھ لاکھ وہیل شارک باقی ہیں۔