20 اگست ، 2024
برطانیہ میں ہنگاموں کا باعث بننے والی فیک نیوز دینے کے الزام میں لاہور سے ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق گرفتار ملزم فرحان آصف پربرطانیہ میں تین بچیوں کے قاتل کی شناخت کے حوالے سے فیک نیوز دینےکا الزام ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ فرحان آصف پاکستان میں ایک نیوز پلیٹ فارم کے لیے کام کرتا ہے، ملزم سے تفتیش میں وہ جعلی خبریں دینے میں ملوث پایا گیا، ملزم کو مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کےحوالےکر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم چوہدری سرفراز معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق فرحان آصف نے بتایا کہ اُس نے ایک بار خبر پوسٹ کی، معلوم نہیں تھا کہ پوسٹ اتنی وائرل ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں حالیہ فسادات کی وجہ بننے والی فیک نیوز کو نشر کرنے کی ذمہ دار ایک کرائم ویب سائٹ چینل تھری ناؤ(Channel3Now) کو قرار دیا جا رہا ہے۔
چند دن پہلے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی انویسٹی گیٹیو رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چینل تھری ناؤ ایک کمرشل آپریشن ہے جو جرائم کی خبریں جمع کرکے سوشل میڈیا سے پیسے کماتا ہے۔
ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق امریکا، برطانیہ، پاکستان اور بھارت میں 30 سے زیادہ افراد اِس ویب سائٹ کے لیے کام کرتے ہیں، فیک نیوز کی ذمہ دار برطانیہ والی ٹیم ہے۔
اس فیک نیوز میں یہ غلط خبر دی گئی تھی کہ برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کو ہلاک کرنے والا شخص ایک مسلمان تارک وطن ہے جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اس واقعے کے 17 سالہ ملزم کا تعلق روانڈا سے تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اِس جعلی خبر کی وجہ سے برطانیہ میں مسلمانوں اور تارکین وطن افراد کے خلاف سفید فام انتہا پسندوں کے حملے شروع ہوگئے تھے۔