Time 20 اگست ، 2024
پاکستان

کارساز حادثہ: بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانےکے قابل ہوئی تو حادثے میں دونوں کی جان چلی گئی

کراچی میں کارساز روڈ  پرگاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی آمنہ گھر  ميں سب  سے چھوٹی اور  باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ  بیچ  بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا،  جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی۔

گزشتہ روز کارساز کے علاقے میں اسٹیڈیم کے قریب تیز رفتار گاڑی موٹر سائیکل سواروں کو روندتی ہوئی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، حادثے میں ایک گاڑی مکمل طور  پر تباہ ہوگئی تھی جب کہ پولیس نے حادثے کی ذمہ دار خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس نے بتایاکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں حادثے میں 20  سے 22 سالہ لڑکی اور 60 سالہ بزرگ دم توڑگئے۔ حادثے میں 5 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعےکا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں قتل بالسبب، لاپروائی برتنے اور دیت کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کو آج سپرد خاک کردیا گیا، لواحقین نے حکومت سے انصاف فراہم کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔

حادثے میں جاں بحق آمنہ کے متعلق معلوم ہوا ہےکہ وہ گھر ميں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا، ایم بی اے کرایا اور  جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی۔

مقتولین کے رشتے داروں نے بتایا کہ مرحوم عمران اپنے پاپڑ کےکاروبار سےگھرکی کفالت کرتا تھا جب کہ آمنہ نجی یونیورسٹی سے ایم بی اے کرنےکے علاوہ ایک آئی ٹی کمپنی میں ملازمت بھی کر رہی تھی۔

ادھر حادثے کی ذمہ دار خاتون نتاشا کے ڈاکٹر  اور  وکیل کا کہنا ہےکہ ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کے باعث انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔

عدالت نے ملزمہ کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حکم دیا ہےکہ اگر ملزمہ پیش ہونے کے قابل نہیں تو اس کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا جائے۔

ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسرکا کہنا ہےکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمہ کی غفلت سامنے آئی ہے، ملزمہ کے طبی نمونوں کی رپورٹ کا انتظار ہے اور اس کے خلاف شفاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔

مزید خبریں :