اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے ترجمان نور احمد نے جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی ہے کہ ایسے تمام دعوے غلط ہیں۔
23 اگست ، 2024
پاکستان میں واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک حالیہ میسج میں عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر رینسم ویئر (ransomware) کے حملے کی وجہ سے کچھ دنوں کیلئے اے ٹی ایم اور آن لائن بینکنگ کے استعمال سے گریز کریں۔
یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد ہے۔
17 اگست کو ایک سوشل میڈیا صارف نے X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر لکھا کہ ”ممکنہ طور پر پاکستان میں رینسم ویئر سائبر حملے کی وجہ سے ATMs اگلے دو سے تین روز تک بند رہیں گے، لہذٰا آج کے دن کوئی آن لائن لین دین نہ کریں۔“
اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ جبکہ اس میسج کو بڑے پیمانے پر واٹس ایپ گروپس میں بھی شیئر کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر کئے جانے والے اس دعویٰ کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ سائبر حملے کی وجہ سے پاکستان کے ATMs یا آن لائن بینکنگ کو کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے ترجمان نور احمد نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی ہے یہ تمام دعوے غلط ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ملک میں وسیع پیمانے پر آن لائن ادائیگی کا گیٹ وے فراہم کرنے والے 1LINK(پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ایک بیان کا بھی حوالہ دیا۔
18 اگست کو، 1LINK نے ATMs کی بندش اور آن لائن بینکنگ کے بارے میں ”جھوٹی افواہوں“ کی مذمت کرتے ہوئے ایک پریس ریلیز جاری کی، جس میں انہوں نے عوام کو اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ایسا کوئی بھی سائبر خطرہ نہیں دیکھا گیا لہذٰا اس قسم کی افواہوں کو نظر انداز کریں۔
اس حوالے سے 1LINK کا مکمل بیان یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
جیو فیکٹ چیک نے بینک الفلاح سے بھی رابطہ کیا۔ کارپوریٹ کمیونیکیشن کی سربراہ مدیحہ جاوید قریشی کا کہنا تھا کہ یہ تمام دعوے ”غیر مصدقہ“ ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ بینک الفلاح کے ATM اور آن لائن بینکنگ سروسز معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر آصف اقبال چوہدری نے بھی اس دعوے کو ”جھوٹا“ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کے سائبر حملوں کا پیشگی علم نہیں ہوتا کہ ایسا کچھ ہونے جا رہا ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)GeoFactCheck @اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔