Time 26 اگست ، 2024
دنیا

غزہ جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر نیتن یاہو کے اپنی ہی مذاکراتی ٹیم سے اختلافات سامنے آگئے

غزہ جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر نیتن یاہو کے اپنی ہی مذاکراتی ٹیم سے اختلافات سامنے آگئے
فوٹو: فائل

غزہ جنگ بندی مذاکرات کی شرائط پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اپنی ہی مذاکراتی ٹیم سے اختلافات سامنے آگئے ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے جنگ بندی مذاکرات کے دوران مصر سے ملحقہ غزہ پٹی کے فلاڈیلفی کاریڈار کاکنٹرول چھوڑنے کی مخالفت کردی تھی جبکہ مذاکراتی ٹیم مذاکرات کے نتیجے میں کسی معاہدے پر پہنچنے کیلئے اس کے حق میں تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کسی صورت فلاڈیلفی کاریڈار کے کنٹرول سے دستبردار نہیں ہوگا اور وہاں چیک پوائنٹوں کو برقرار رکھا جائے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی مذاکراتی ٹیم  نے اس نکتے پر اسرائیلی وزیراعظم سے اختلاف کرتے ہوئے شرائط میں نرمی پر زور دیا تھا۔

 رواں ہفتے اسرائیلی میڈیا پر بھی نیتن یاہو کی اسرائیلی انٹیلیجنس چیف کی سربراہی میں جنگ بندی مذاکرات میں شریک اسرائیلی مذاکراتی ٹیم سے ناراضگی کی خبریں سامنے آئی تھی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے دوران زیادہ رعایتیں دینے پر مذاکراتی ٹیم سے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے کہ قاہرہ میں امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خاتمے کیلئے جاری مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئے ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدےکے سلسلے میں حماس نے جنگ بندی معاہدےکی نئی اسرائیلی شرائط کو مسترد کردیا ہے۔

حماس رہنما اسامہ حمدان کا کہنا ہےکہ جولائی میں منظور کی جانے والی جنگ بندی تجاویز پر قائم ہیں، اسرائیل کی دی گئی نئی شرائط کو مستردکرتے ہیں، جنگ بندی کا معاہدہ فوری کرانے کی امریکا کی باتیں غلط اور انتخابی مقاصد کیلئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق حماس کا وفد قاہرہ میں مصری اور قطری ثالث کاروں سے بات چیت کے بعد دوحا واپس چلا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نےغزہ جنگ بندی پر حالیہ بات چیت میں غزہ مصر بارڈر کے قریب قبضہ برقرار رکھنے کی شرط رکھی ہے، اس کے علاوہ جنگ بندی کے آغاز پر بے گھر فلسطینیوں کی اسکریننگ بھی شرائط میں شامل ہے۔

مزید خبریں :