فیکٹ چیک: نیکٹا اور وزارت داخلہ کی پی ٹی آئی طلبہ رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی کے الرٹ جاری کرنےکی تردید

وزارت داخلہ اور نیکٹا دونوں نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آن لائن گردش کرنے والے نوٹیفکیشنز ان کی طرف سے جاری نہیں کیےگئے

8 اگست کو حزب اختلاف کی جماعت کے طلبہ وِنگ کے اراکین کی ایک پریس کانفرنس کے بعد 2 نوٹیفکیشنز سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگے۔ پہلا نوٹیفکیشن مبینہ طور  پر وزارت  داخلہ کی طرف سے  اور  دوسرا نیشنل کاؤنٹر  ٹیررازم  اتھارٹی (NACTA) کی طرف سے تھا جس میں طلبہ  رہنماؤں  پر  دہشت گردی کا الزام لگایا گیا تھا۔

یہ دعویٰ غلط ہے اور دونوں نوٹیفکیشنز جعلی ہیں۔

دعویٰ

8 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے طلبہ ونگ انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن (ISF) کے اراکین نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلبہ تحریک کا اعلان کیا، جس کا مقصد مہنگائی سے نمٹنے، بنیادی حقوق کی بحالی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جیل سے رہائی کی جدوجہد کرنا تھا۔

اسی دن اس پریس کانفرنس کے بعد سوشل میڈیا پر 2 مبینہ نوٹیفکیشنز گردش کرنے لگے۔

پہلا نوٹیفکیشن 8 اگست کو NACTA کی طرف سے”تھریٹ الرٹ“ کے عنوان سے جاری کیا گیا تھا، جس میں لکھا تھا کہ ”پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) کے کچھ شرپسند طلبہ کو سامنے رکھتے ہوئے امن و امان قائم کرنے کے لیے اپنی نوجوان قیادت کو متحرک کیا جا رہا ہے۔“

اس مبینہ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہےکہ طلبہ کی تحریک کو ”دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں“ کی طرف سے مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

فیکٹ چیک: نیکٹا اور وزارت داخلہ کی پی ٹی آئی طلبہ رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی کے الرٹ جاری کرنےکی تردید

دوسرا نوٹیفکیشن کچھ دنوں بعد 10 اگست کو وائرل ہوا، جس میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ جو طلبہ کو [انتشار کے لیے] اکسا رہے ہیں، حکومت نے ان لوگوں کے ناموں کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ طلبہ کو  بغیر اجازت شہر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ان کے پاسپورٹس منسوخ کر دیے جائیں گے۔

فیکٹ چیک: نیکٹا اور وزارت داخلہ کی پی ٹی آئی طلبہ رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی کے الرٹ جاری کرنےکی تردید


حقیقت

وزارت داخلہ اور نیکٹا دونوں نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آن لائن گردش کرنے والے نوٹیفکیشنز  ان کی طرف سے جاری نہیں کیےگئے۔

نیکٹا میں تھریٹ الرٹس کے بارے میں معمول کی کارروائی سے آگاہی رکھنے والے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے اس نوٹیفکیشن کو ”100فیصد جعلی“ قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس دستاویز  پر عبید فاروق ملک کے دستخط ہیں، جو 2 سال قبل نیکٹا سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔

اہلکار  نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ عبید فاروق  ملک کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن شیئرکرتے ہوئے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ اب کرنل عثمان بطور ڈپٹی ڈائریکٹر نیکٹا اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

فیکٹ چیک: نیکٹا اور وزارت داخلہ کی پی ٹی آئی طلبہ رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی کے الرٹ جاری کرنےکی تردید

جیو فیکٹ چیک نے عبید فاروق ملک سے بھی رابطہ کیا، انہوں نے بھی 2022 میں اپنی ریٹائرمنٹ کی تصدیق کی۔ عبید فاروق ملک نے وضاحت کرتے ہوئے ٹیلی فون پر بتایا کہ ”میں وہاں پہ ڈائریکٹر تھا، مجھے ریٹائرڈ ہوئے بھی اب 2 سال ہو گئے ہیں، پہلے میں ہی یہ تھریٹ الرٹس ایشو کرتا تھا، تو وہ کسی نے پرانا تھریٹ الرٹ اٹھا کے درمیان میں کانٹینٹ اپنے مطلب کا ڈال دیا، اور وہ سوشل میڈیا پہ سرکولیٹ ہوگیا۔ “

اس کے علاوہ  جیو فیکٹ چیک نے وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا قادر یار ٹوانہ کے علاوہ دیگر مزید 2 اہلکاروں سے بھی رابطہ کیا، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔  تینوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ آن لائن گردش کرنے والا یہ نوٹیفکیشن ”جعلی“ ہے اور وزارت داخلہ کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا۔

ہمیں X (ٹوئٹر) @GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔