Time 26 اگست ، 2024
پاکستان

کارروائیاں کرنیوالے ناراض بلوچ نہیں دہشتگرد ہیں، کسی گرینڈ آپریشن کی ضرورت نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان

بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ  کارروائیاں کرنے والے ناراض بلوچ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں، کسی گرینڈ آپریشن کی ضرورت نہیں۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہناتھاکہ 38 معصوم شہریوں کوشہید کیا گیا، کسی بلوچ نے کسی پنجابی کونہیں مارا، دہشت گردوں نے پاکستانیوں کومارا ہے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، 21 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے، یہ ظلم اور نسل کشی ہے، ان دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، معصوم لوگوں کوبسوں سے اتارکرنشاندہی کرکےشہید کیا گیا، دہشت گردوں سے بدلہ لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ کارروائیاں کرنے والے ناراض بلوچ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں، یہ دہشت گرد زمین پرفساد پھیلارہے ہیں، ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، یہ ریاست کی لڑائی ہے، یہ لڑائی عدلیہ، میڈیا اور سول سوسائٹی نے بھی لڑنی ہے، یہ دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھاکہ ڈائیلاگ کا دروازہ کھلا ہے، ریاست اپنی رٹ قائم کرے گی،جوبھی اقدامات کرنے پڑیں کریں گے، میں مذاکرات کا حامی ہوں لیکن کس کے ساتھ مذاکرات کریں ؟ معصوم مزدوروں کوقتل کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کریں؟ 

انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو کہنا چاہتا ہوں ان دہشت گردوں کے پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں، اگربلوچ نوجوانوں کا نوکریوں یا گورننس کے حوالے سے گلہ ہے تو بتائیں۔

ان کا کہنا تھاکہ کہا جاتا ہے چیک پوسٹ ختم کریں،کیوں ختم کریں جہاں ضرورت ہوگی چیک پوسٹ بنائیں گے،  کسی گرینڈ آپریشن کی ضرورت نہیں، دوسرے ممالک میں بیٹھ کرسوشل میڈیا پرپروپیگنڈا کیا جاتا ہے، ہم دیکھیں گے کہ کس طرح فورجی سروسز کو محدود کیا جائے، بیلہ میں ہونے والے حملے میں دہشت گرد واٹس اپ پر رابطے میں تھے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بشیر زیب پاکستان توڑنا چاہتا ہے اوربی ایل اے کی حمایت کرتا ہے، یہ لوگ ہتھیاروں کےذریعے پاکستان توڑنے کی باتیں کر رہے ہیں، نوجوان گمراہ نہ ہوں، آئیں ریاست کی مدد کریں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم اپنے فورسز کی صلاحیت کو بڑھائیں گے، دہشت گردی کو چیلنج سمجھ کر اس کا خاتمہ کریں گے، ہم پروپیگنڈا ٹول پر کان نہیں دھریں گے، ہم چیک پوسٹیں ختم کریں تو اعتراض سامنے آتا ہے، تنخواہ سرکار سے لیں اور ہمدردی بی ایل اے سے رکھیں نہ نہیں ہوسکتا، دہشت گردوں کے پاس افغانستان سے امریکن اسلحہ آتا ہے،  پاکستان کے خلاف سازش ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے متعدد اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں 37 سے زائد فراد جاں بحق ہوگئے۔

اس کے علاوہ دہشتگرد حملوں میں 14 جوان شہید اور 21 دہشتگرد مارے گئے۔

مزید خبریں :