Time 28 اگست ، 2024
پاکستان

نازیبا تصاویر پوسٹ کرنے پر ہٹائی جاسکیں گی، پاکستان سے میٹا کا معاہدہ ہوگیا

قومی کمیشن برائے بچوں کے حقوق کی چئیرپرسن عائشہ رضا نے کہا ہے کہ میٹا کے ساتھ ’ٹیک اٹ ڈاؤن‘ کا معاہدہ ہوگیا جس کے تحت کسی کی بھی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پرہٹائی جاسکیں گی۔

سینیٹر ثمینہ زہری کی زیر صدارت سینیٹ فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر زرقا سہروردی کے پروٹیکشن فارچائلڈ بل اور معذور افرادکے بل پر غور کیا گیا۔

اس موقع ر سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھاکہ قانون سازیاں کردی جاتی ہیں اور عملدرآمد نہیں ہوتا۔ 

وزیر برائے انسانی حقوق و قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ وزارت انسانی حقوق کےاندر بہت سے کمیشن اچھا کام کررہے ہیں، قومی کمیشن برائے چائلڈ رائٹس کے قیام کے بعد اہم کیسز پر کام کیا گیا، اگرقانون ایک مرتبہ بن جائے تو تقریر سے نکل کر عملی طور پر اقدامات کیے جاتے ہیں۔

قومی کمیشن چائلڈ رائٹس عائشہ رضا نے بتایاکہ حال میں میٹا کے ساتھ ’ٹیک اٹ ڈاؤن‘ کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت کسی کی بھی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پرہٹائی جاسکیں گی۔

وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ میٹا کے ساتھ مل کر ایپ بنائی ہے جس میں 18 سال سے کم عمر کے بچے رپورٹ کریں گے تو فوری قابل اعتراض مواد ہٹ جائے گا، 18 سال سے زائد عمرکے افراد بھی ایپ پر شکایت کرسکیں گے اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ حکومت نور مقدم مقدمے کی پیروی کر رہی ہے، ظاہر جعفر کی اپیل کا مقدمہ تین سے چار ماہ میں سپریم کورٹ سے نمٹ جائے گا۔ اس موقع پر سینیٹر زرقا سہروردی نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے لیے بھی اقدامات کرنا ہوں گے۔

مزید خبریں :