29 اگست ، 2024
رن آف کچھ اور ملحقہ علاقے پر موجود ڈیپ ڈپریشن کا شمال مشرقی بحیرہ عرب میں آنے کے بعد سمندری طوفان بننے کا امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق یہ سسٹم اپنی شدت برقرار رکھتے ہوئے دیر رات یا کل صبح تک شمال مشرقی بحیرہ عرب اور اس سے ملحقہ سندھ کی ساحلی پٹی کے قریب آسکتا ہے جہاں سازگار موسمی حالات ملنے کے باعث یہ مختصر دورانیے کے لیے سمندری طوفان بن سکتا ہے جس کا نام اسنیٰ رکھا جائے گا۔
چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ بننے والے سمندری طوفان کا نام پاکستان کا تجویز کردہ ہے، اسنیٰ کے معنی 'بلند تر' کے ہیں جب کہ مون سون میں سمندری طوفان کا بننا بہت غیرمعمولی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سسٹم کے باعث سمندر میں شدید طغیانی رہے گی اور ہوائیں 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں، ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سردار سرفراز کے مطابق 31 اگست تک کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر، سانگھڑ، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور ملحقہ سندھ کے دیگر اضلاع میں وقفے وقفے سے تیز اور شدید موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔