پاکستان

کارساز حادثہ کیس، ملزمہ کے شوہر نے عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

کارساز حادثہ کیس، ملزمہ کے شوہر نے عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی
تفتیش کا دائرہ بڑھاتے ہوئے کمپنی کے مالکان سے رابطہ کیا جا رہا ہے،فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےکارساز  حادثہ کیس کی ملزمہ کے شوہر کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

سندھ ہائی کورٹ نے ملزمہ کے شوہر کی7 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظورکی ہے۔

ملزمہ کے شوہر کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزمہ کے شوہر کا سارے واقعے سےکوئی تعلق نہیں ہے، ملزمہ جیل میں ہے، میرے موکل کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

عدالت نے حفاظتی ضمانت کی درخواست قبول کرتے ہوئے ملزمہ کے شوہرکو  50  ہزار روپےکے مچلکے جمع کرانےکا حکم دیا ہے۔

خیال رہےکہ کراچی میں کارساز روڈ پرگاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی کے جاں بحق ہونےکا واقعہ  19 اگست کو  پیش آیا تھا، گاڑی میں سوار ملزمہ  نے موٹر سائیکل  پر  والد کے ساتھ سوار  آمنہ عارف کو پیچھے سے زور سے ہٹ کیا جس کے نتیجے میں دونوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔

اس واقعے میں 5 افراد زخمی تھے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ کیس میں گرفتار گاڑی کی ڈرائیور ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزمہ ڈرائیور کے یورین کے نمونوں میں آئس کی موجودگی پائی گئی ہے جبکہ ملزمہ کے خون کے نمونے میں کوئی نشہ آور چیز نہیں پائی گئی۔ پولیس نے ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ 2 سے 3 دن کے لیے سیل کردی ہے۔

کارساز حادثے کی ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف جاوید عالم کا کہنا تھاکہ تفتیش جاری ہے، زیادہ کھل کر بات نہیں کرنا چاہتا لیکن کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں جو ظاہرکرتی ہیں ملزمہ کوگاڑی میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل اتھارٹیز سے بات کرکے حتمی رائے قائم کرسکیں گے، اس حوالے سےطبی ماہرین کا مؤقف بھی حاصل کریں گے۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ کارساز ٹریفک حادثے میں ملزمہ کے زیر استعمال گاڑی نجی کمپنی کے نام پر ہے، تفتیش کے لیےگاڑی کے مالک کو بھی حراست میں لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزمہ کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی تصدیق کی جا رہی ہے، غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس اور ملزمہ کی شہریت کی تفصیل کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہےکہ قتل بالسبب میں دیت کے ساتھ 10 سے 18سال قیدکی سزا ہوسکتی ہے، اہلخانہ 30 ہزار 630 گرام چاندی کی قیمت کے برابر دیت کی رقم لے سکتے ہیں، رواں سال چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم 68 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے، دیت کی وصولی کی صورت میں مقدمہ ختم ہوجائےگا۔

مزید خبریں :