30 اگست ، 2024
وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی کا کہنا ہے کہ 26 اگست کو بلوچستان میں دہشتگردی کا واقعہ نارمل نہیں، یہ سب منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے کون ہے، واقعے میں دو تین گروپ ملوث ہیں، یہ واقعہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کو خراب کرنے کی پلاننگ ہے، بہت سے لوگوں کو تکلیف ہے کہ ایس سی او نہ ہو، ہم ایس سی او کی میزبانی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، کوئی آپریشن نہیں ہو رہا جو ریاست کو نہیں مانتے اور بندوق اٹھاتے ہیں وہ دہشتگرد ہیں ان کا بندوبست کریں گے، جو ریاست پاکستان کو مانتے ہیں ان کو سر پر بٹھائیں گے اور ان کے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں دو روز کے درمیان دہشتگردی کے پے درپے واقعات میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 54 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے، آپریشن کے دوران فورسز نے درجنوں دہشتگردوں کو بھی جہنم واصل کیا تھا۔
بلوچستان میں دہشتگردی کے متعدد واقعات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا ء کے ہمراہ کوئٹہ کا ایک روزہ دورہ کر کے ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا تھا جس میں انہوں نے دہشتگردوں سے کسی قسم کی رعایت نہ برتنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔