Time 31 اگست ، 2024
پاکستان

کارساز حادثہ کیس: عدالت نے ملزمہ کو منشیات کیس میں بھی گرفتار کرنےکی اجازت دے دی

کراچی:  جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی  عدالت  نےکارساز  حادثہ کیس کی ملزمہ کو نئے مقدمے میں گرفتار کرنےکی اجازت دے دی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے نئےکیس میں ملزمہ کی گرفتاری اور تفتیش کرنےکی درخواست پر سماعت کی۔ پولیس کی درخواست پر عدالت نے ملزمہ کو نئے مقدمے میں گرفتار کرنےکی اجازت دے دی۔

عدالت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ ویمن جیل کو احکامات جاری کردیے۔ عدالت نے حکم دیا کہ  تفتیشی افسر  محمد شاکر کو ملزمہ  سے غروب آفتاب سے قبل تفتیش کی اجازت ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر زینب ارشد نے ملزمہ کی حتمی میڈیکو لیگل رپورٹ جاری کی ہے، میڈیکل  رپورٹ  سے تصدیق  ہوئی کہ  ملزمہ  کے جسم میں آئس پائی گئی ہے، میڈیکل  رپورٹ کی روشنی میں ملزمہ کے خلاف نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے، تفتیشی افسر کو  ملزمہ کو گرفتار کرنے اور تفتیش کا مکمل اختیار  ہے۔

خیال رہےکہ کراچی میں کارساز روڈ پر گاڑی کی ٹکر  سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو کچل کر مارنے والی ملزمہ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کارساز حادثے کی ملزمہ کے خلاف ایک اور مقدمہ بہادرآباد تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ملزمہ کی میڈیکو لیگل رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہےکہ مقدمے میں منشیات کے استعمال کی دفعات بھی درج ہیں،گرفتار ملزمہ کے  پیشاب کے نمونوں میں منشیات کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

کارساز ٹریفک حادثے میں ملوث ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق خاتون کے جسم میں میتھ فیٹامائن کی موجودگی کی تصدیق ہوئی، میتھ فیٹامائن کو عام زبان میں آئس بھی کہا جاتا ہے۔

مزید خبریں :