Time 31 اگست ، 2024
پاکستان

پولیس نے جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض کو 4 گھنٹے حراست میں رکھ کر رہا کردیا

کراچی میں پولیس نے جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد کو چار گھنٹے حراست میں رکھ کر رہا کردیا۔

جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ کے رکن اور ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اطلاقی کیمیا ڈاکٹر ریاض احمد پر اسرار طور پر لاپتا ہوگئے تھے، وہ آج سینڈیکیٹ کی میٹنگ میں شرکت کیلئے گھر سے سوا ایک بجے دوپہر نکلے تھے۔

بعد ازاں پولیس نے ڈاکٹر ریاض احمد کو چار گھنٹے حراست میں رکھ کر رہا کردیا۔

ڈاکٹر ریاض کی ان کی اہلیہ صوفیہ حسنین اور دیگر اہل خانہ سے بہادر آباد تھانے ملاقات کرائی گئی۔ رہائی کے بعد ڈاکٹر ریاض نے بتایا کہ مجھے پہلے چار گھنٹے تک نیو ٹاؤن تھانے میں رکھا گیا پھر بہادر آباد تھانے لایا گیااور وہاں سے بریگیڈ تھانے پہنچا دیا گیا۔

ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ یونیورسٹی اور طلبہ کے آواز اٹھانے پر ان کی رہائی عمل میں آئی، بتایا جائے مجھے کیوں حراست میں لیا گیا تھا۔

اس سے قبل ویڈیو بیان میں ڈاکٹر ریاض احمد کی اہلیہ صوفیہ حسنین نے پولیس کے ہاتھوں اپنے شوہر کے پکڑے جانے پر آواز اٹھائی تھی ۔

ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے کہا تھا کہ بعض معاملات کی تصدیق کیلئے پروفیسر ریاض سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

دوسری جانب انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے ڈاکٹر ریاض احمد کو جبری طور پر اغوا کر کے مقامی تھانے میں حبس بیجا میں رکھ کر سنڈیکیٹ کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کی بھرپور مذمت کی ہے۔ 

انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے 2 ستمبر بروز پیر کلاسز کے مکمل بائیکاٹ اور یوم سیاہ کا اعلان کیا۔

مزید خبریں :