01 ستمبر ، 2024
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مشیر برائے محکمہ سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لینے اور پارٹی کے اندر مخالفت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق مشعال یوسفزئی کے پارٹی کے مرکزی معاملات میں مداخلت پر اعتراض ہے، پارٹی کے سینیئر رہنما نے "ڈی نوٹیفائی مشعال" کا میسج علی امین گنڈاپور کو بھیجا، سینیئر رہنما نے بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر میسج وزیر اعلیٰ کو بھیجا۔
ذرائع نے بتایاکہ مشعال یوسفزئی صوبے کو چھوڑ کر مرکز میں زیادہ رہتی تھیں، ان کے خلاف بانی پی ٹی آئی کو سینیئر قیادت کی جانب سے شکایات ملیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشعال یوسفزئی پر ہر جگہ بشریٰ بی بی کا نام استعمال کرنے کا بھی الزام ہے، ان کی بطور مشیر محکمہ سماجی بہبود کارکردگی بھی غیرتسلی بخش تھی۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا تھاکہ مشعال کی نہ کابینہ میں کارکردگی تھی نہ پارٹی کو کچھ فائدہ دیا، ان کا رابطہ صرف اعلیٰ قیادت کے ساتھ ہی ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ مشعال کو کابینہ میں لینا میرے لیے بڑا باعث تعجب تھا، مجھے نہیں پتا ان کی پارٹی میں کیا خدمات ہیں، بطور وکیل ہمارے ساتھیوں کی بھی کوئی مدد ان کی طرف سے نہیں ہوئی۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کو مشعال کی کام کرنے کی صلاحیت کا پتا چل گیا ہے، میں سمجھتا ہوں وزارتوں کی تقسیم پر ضرور نظر ثانی ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مشیربرائے سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لے لیاگیا تھا۔