Time 04 ستمبر ، 2024
پاکستان

لاپتہ افراد کیس: جے آئی ٹی میں سب چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں، ہائیکورٹ کراچی پولیس پر برہم

لاپتہ افراد کیس: جے آئی ٹی میں سب چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں، ہائیکورٹ کراچی پولیس پر برہم
 70 سال کے بزرگ برسوں سے دھکے کھا رہے ہیں، لوگ بدعائیں دیتے ہوں گے، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کے ریمارکس۔ فوٹو فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس میں کراچی پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس ایمانداری سے کام کرتی تو لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا۔

لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی عدالت میں ہوئی۔

عدالت نے لاپتا افراد کی کی بازیابی سے متعلق رپورٹس پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 13 سال سے دیکھ رہے ہیں کہ جے آئی ٹی اجلاس میں صرف چائے پی کر سب چلے جاتے ہیں۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیے کہ 70 سال کے بزرگ برسوں سے دھکے کھا رہے ہیں، لوگ بدعائیں دیتے ہوں گے، پولیس ایمانداری سے کام کرتی تو لاپتا افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا اتنے برسوں میں جے آئی ٹی اجلاس میں یہ طے نہیں ہو سکا کی شہری کو کس نے غائب کیا، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ڈی ایس پی تھانہ پاکستان بازار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ناقص کارکردگی پر آپ کو جیل بھیج دیں گے۔

سندھ ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتا شہری سید عارف، عباس شاہ اور دیگر کی بازیابی کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

عدالت نے وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں سے چار ہفتوں میں لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔

مزید خبریں :