06 ستمبر ، 2024
کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر نظر بند کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ انہیں جامع مسجد میں جمعے کے خطبے اور نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ انہیں طویل نظربندی کے بعد عدالت کے حکم پر رہا کیا گیا، انہیں چند ہفتوں کے لیے چھوڑا جاتا ہے اور پھرنظر بندکردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئے روز ان کے دروازے کے سامنے گاڑی کھڑی کردی جاتی ہے اورکہا جاتا ہے کہ وہ باہر نہیں نکل سکتے، حکام کا یہ طرز عمل افسوسناک اور آمرانہ ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ مذہبی اور سماجی شخصیت کی حیثیت سے میری سرگرمیاں روک دی جاتی ہیں، جو میرے ساتھ منسلک ہیں ان تمام لوگوں کو بھی تکلیف پہنچائی جاتی ہے، یہ طرز عمل منفی سوچ کا عکاس ہے۔
حریت رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے قید سیاسی رہنماؤں،کارکنوں اور وکیلوں کی رہائی کامطالبہ کررہےہیں، بجائے ان لوگوں کو رہا کرنے مزید لوگوں کو حراست میں لیا جارہا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ ہزاروں لوگوں کو قید اور نظربند کرکے اور آزادی کا حق چھین کر حالات معمول پر نہیں لائے جاسکتے، طاقت کے بل پر لوگوں کو خوفزدہ کرکے خاموش کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھ کر مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالا جائے، نظربندیاں اور پابندیاں ہمیں اپنے مؤقف سے روک نہیں سکتیں، نہ میرے عزم کو کمزور کیا جاسکتا ہے۔