09 ستمبر ، 2024
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے پی ٹی آئی کے جلسے میں صحافیوں کے خلاف نازیبا بیان پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ،عمر ایوب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اتوار کو سنگ جانی کے جلسے میں اختلاف رکھنے والے صحافیوں کو کھلی دھمکیاں دیں اور خاتون صحافیوں کیلئے بھی غلیظ زبان استعمال کی۔
جلسے میں علی امین کے بیان پر آج صحافی برادری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔
بائیکاٹ کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب انہیں منانے پریس گیلری پہنچے تو وہاں صحافیوں نے احتجاج کیا۔
اس موقع پر ایک خاتون صحافی نے کہا کہ الزامات کنٹینرز کے اسٹیج سے لگتے ہیں تو کارکن میڈیا کے دشمن ہوجاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کا کوئی جلسہ ایسا نہیں ہوا، جس میں صحافیوں پر پتھراؤ نہ کیا گیا ہو، صحافیوں کی عزت کرنے کا بیان بعد میں نہیں، کنٹینرز سے ہی آنا چاہیے۔
صحافیوں نے علی امین کے معافی مانگنے تک پی ٹی آئی کی کوریج کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
تاہم عمر ایوب کی اس یقین دہانی پرکہ علی امین گنڈاپور بھی معافی مانگیں گے، رپورٹرز نے بائیکاٹ ختم کر دیا۔
دوسری جانب صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے ایک بیان میں کہاکہ معافی مانگنے تک گنڈاپور کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ علی امین اپنی سیاسی ناکامی کا ذمے دار میڈیا کو نہ ٹھہرائیں۔
ایسوسی ایشن آف الیکڑانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے مطالبہ کیاکہ تحریک انصاف کو چاہیے کہ نازیبا الفاظ پر علی امین سے باز پرس کرے۔
ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے نازیبا زبان کے استعمال پر علی امین گنڈا پور سے معافی کا مطالبہ کیا۔
ادھر کراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ نے بھی علی امین گنڈاپور کے معافی مانگنے تک کراچی میں ان کی میڈیا کوریج کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔