10 ستمبر ، 2024
لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے کو تفتیش مکمل کرنے کے لیے مہلت دے دی۔
چیف جسٹس لاہور جسٹس عالیہ نیلم نے وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی۔
عظمیٰ بخاری کے وکیل نے بتایا کہ جعلی ویڈیو وائرل کر کے عظمیٰ بخاری کی شہرت کو نقصان پہنچایا گیا۔
ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں عدالت کوبتایا کہ فلک جاوید کی گرفتاری کے لیے 5 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہو چکے ہیں، بینک اکاؤنٹ سیل کیے جا رہے ہیں۔
پھر عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ فلک جاوید اسلام آباد کے جلسے میں موجود تھیں، ایف آئی اے نے گرفتار کرنا ہوتا تو ر کرسکتی تھی۔
جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے کہاکہ گرفتاری کیلےمزید مہلت دی جائے۔
تاہم چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ ہماری سوسائٹی کا فیبرک ویسے ہی خراب ہو چکا ہے۔یہ صرف ایک خاتون کا معاملہ نہیں ، پوری سوسائٹی کا مسلئہ ہے، عوام کا المیہ یہ ہے کہ وہ یہ نہیں دیکھتے کہ مواد اصلی ہے یا نہیں، جو چیز ان کے سامنے آتی ہے اس پر اعتماد کر لیتے ہیں۔
عدالت نے ایف آئی اے کو 18ستمبر تک مہلت دیتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔
سماعت کےبعد میڈیا سے گفتگو میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سے صرف انصاف کی اپیل کرتی ہیں ،وہ موبائل ایپلی کشنز جن پر کنٹرول نہیں، انہیں بند کردینا ہی بہتر ہے۔