12 ستمبر ، 2024
لکی مروت میں پولیس پر حملوں کے خلاف لکی پولیس اہلکاروں کا احتجاجی دھرنا تیسرے دن بھی جاری رہا۔
بنوں، ڈی آئی خان، ٹانک اور کرک کے اضلاع سے سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد لکی مروت میں تاجہ زئی کے لیفٹیننٹ عدنان شہید چوک پر دھرنے میں شامل ہوئی۔
لکی مروت کے تاجہ زئی چوک پر پولیس اہل کاروں کے دھرنے کے ساتھ حکومتی ٹیم کے تیسرے مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے۔
دھرنے کے دوران انڈس ہائی وے بلاک ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ فروٹ، سبزی اور دیگر اشیا سے لدی گاڑیاں بھی پھنس گئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک مطالبات مانے نہیں جاتے دھرنا جاری رہے گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں پولیس کو بااختیار کیا جائے۔
دھرنے میں مختلف علاقوں سے مقامی لوگوں، عمائدین، بار ایسوسی ایشن کے اراکین، تاجروں، طلبا، سول سوسائٹی اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ مظاہرین نے امن اور یکجہتی کے پیغامات پر مبنی بینرز اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عطا الرحمان سابق ضلع ناظم اشفاق خان مینا خیل، مروت بیٹنی تحریک کے چیئرمین انعام اللہ خان، اباخیل قومی جرگہ کے رہنما نصیر تراب، جماعت اسلامی کے رہنما و سابق ضلعی کونسلر عرفان اللہ خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔