12 ستمبر ، 2024
واشنگٹن: نائن الیون کے 23 سال مکمل ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن ایک تقریب میں شریک ہوئے جہاں انہیں اپنے مخالف جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے منسوب 'ٹرمپ کیپ' پہنے دیکھا گیا۔
امریکی صدر بائیڈن نے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس سمیت 2001 میں ہونے والے نائن الیون حملوں سے متعلق ہونے والی تقریب میں شرکت کی جہاں انہیں اپنے حریف اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی کیپ (ٹرمپ کیپ) پہنے دیکھا گیا۔
بی بی سی کی خبر کے مطابق تقریب امریکی شہر پینسلوینیا میں ہوئی جہاں نائن الیون حملوں کے بعد فرائض سرانجام دینے والے سابق فائر فائٹرز شریک تھے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تقریب میں صدر بائیڈن ٹرمپ کیپ پہنے ایک فائر فائٹر کو ایک اور کیپ دے رہے ہیں جس پر امریکی صدر کی مہر بنی ہوئی ہے۔ تاہم فائر فائٹر کی جانب سے فرمائش کی جاتی ہے جو بائیڈن کیپ پر آٹوگراف دیں۔
ابھی جو بائیڈن آٹوگراف کے لیے مارکر تلاش کررہے ہوتے ہیں کہ وہی فائر فائٹر ان سے سوال کرتا ہے کہ کیا انہیں اپنا نام یاد ہے؟ اس پر صدر بائیڈن جواب دیتے ہیں کہ ’نہیں مجھے اپنا نام نہیں یاد، میں بوڑھا ہوگیا ہوں'۔
اس کے بعد بائیڈن کیپ فائر فائٹر کو دیتے ہیں لیکن اس دوران فائر فائٹر کی ’ٹرمپ کیپ‘ کے بارے میں کہتے ہیں کہ مجھے یہ کیپ چاہیے۔
اس کے بعد فائر فائٹر اپنی کیپ صدر بائیڈن کو دیتے ہوئے پوچھتا ہے کہ ’کیا آپ کو میرا آٹوگراف چاہیے؟‘ جس پر صدر بائیڈن جواب دیتے ہیں کہ ’بالکل نہیں‘۔
اس کے بعد شرکا کی جانب سے بائیڈن سے ٹرمپ کیپ پہننے کی فرمائش کی گئی جس پر پہلے تو بائیڈن نے کہا کہ ’میں ایسا نہیں کروں گا‘ لیکن پھر انہوں نے ٹرمپ کیپ پہن لی۔
اس واقعے کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہےکہ نائن الیون کے موقع پر اپنی جماعت کے مخالف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی مشہور 'ٹرمپ کیپ' پہننے کا مقصد نائن الیون حملوں کے 23 سال مکمل ہونے پر اتحاد اور اتفاق کا پیغام دینا تھا۔