12 ستمبر ، 2024
احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بریت کی درخواست کو مسترد کردیا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ ریفرنس کے آخری گواہ تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج جرح نہ ہوسکی۔
سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل چوہدری ظہیر عباس اور عثمان گل نے بریت کی درخواست پر دلائل دیے۔
وکلاء صفائی نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے نیب ترامیم فیصلے کے بعد یہ کیس بنتا ہی نہیں، نیب ترامیم کی روشنی میں کابینہ کے فیصلوں کو تحفظ حاصل ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی نے براہ راست کوئی مالی فوائد حاصل نہیں کیے۔
جس پر نیب پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے بریت کی درخواست کی مخالفت کی گئی اور نیب پراسیکیوٹرز نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کابینہ کو مِس گائیڈ کیا ہے، کابینہ کے سامنے 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق اصل حقائق کو چھپایا گیا۔
تاہم عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی درخواست بریت مسترد کردی۔
عدالت نے ریفرنس کے آخری گواہ پر جرح کیلئے کل کی تاریخ مقرر کر دی۔
واضح رہے کہ عدالت نے پہلے ہی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست بریت پر فیصلہ ریفرنس کے حتمی فیصلے کے ساتھ منسلک کر رکھا ہے۔