14 ستمبر ، 2024
ملکی ایوان بالا (سینیٹ) میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی وضاحت سے متعلق آئینی ترمیم لانے کی حمایت کر دی۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے آئینی عدالت کے قیام، ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے اورآئین کے آرٹیکل 63 اے کی وضاحت سے متعلق آئینی ترامیم لانے کی تصدیق کر دی۔
انہوں نے سینیٹ کو بتایاکہ آئینی عدالت کے قیام، ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے اور فلور کراسنگ سے متعلق آئین کے آرٹیکل 63 اے کی وضاحت کے حوالے سے آئینی ترامیم لا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی والوں کو بھی بتا چکا ہوں۔
اس سے قبل قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے ایوان میں معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئین میں ترامیم کی باتیں ہو رہی ہیں، اسے پُر اسرار نہ بنائیں، آئینی ترمیم کرنے کی شرائط بڑی کڑی ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے بھی آئین کے آرٹیکل 63 اے کی وضاحت سے متعلق آئینی ترمیم لانے کی حمایت کر دی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کاکہناتھاکہ فلور کراسنگ پر سپریم کورٹ نے 2 سال قبل جو فیصلہ دیا تھا، اس کے خلاف اپیل ابھی تک نہیں سنی گئی۔
اسحاق ڈار نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹرز کی شمولیت کی بھی تجویز دی۔چیئرمین سینیٹ نے اس حوالے سے اقدامات کی ہدایت بھی کر دی۔