18 ستمبر ، 2024
ہمارے نظام شمسی کا دوسرا سب سے بڑا سیارہ زحل اپنے دائروں یا رنگز کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ کروڑوں سال قبل زمین کے گرد بھی اسی طرح کے رنگز موجود تھے۔
جی ہاں واقعی آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ زمین کے گرد ملبے سے زحل جیسے دائرے بن گئے تھے جو ممکنہ طور پر ہمارے سیارے کے موسم پر اثر انداز ہوتے تھے۔
اس تحقیق میں 46 کروڑ سال پہلے بننے والے گڑھوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔
محققین نے بتایا کہ گڑھوں کے یہ مقامات ایسی خلائی چٹانوں کے ٹکڑوں سے بنے جو زمین کے مدار کے باہر موجود بنے دائرے میں موجود تھے۔
تحقیق کے مطابق یہ گڑھے استوا کے قریب ایک محدود خطے میں موجود ہیں۔
عموماً سیارچے کسی بھی جگہ ٹکرا جاتے ہیں مگر اس محدود مقام پر گڑھوں کو دیکھ کر محققین کو احساس ہوا کہ ایسا کروڑوں سال قبل سیارچوں کے ٹکراؤ سے ہوا۔
تحقیق میں یہ خیال ظاہر کیا گیا کہ یہ سیارچے کسی طاقت کے باعث ٹکڑوں میں تقسیم ہوئے اور انہوں نے ہمارے سیارے کے گرد بالکل زحل جیسا دائرہ بنالیا۔
محققین نے بتایا کہ کروڑوں سال قبل اس دائرے میں موجود مواد بتدریج زمین پر گرنے لگا اور وہ گڑھے بن گئے۔
مگر یہ گڑھے استوا کے اتنے قریب کیوں بنے؟ تحقیقی ٹیم کے خیال میں ایسا ٹیکٹونیک پلیٹس کی حرکت سے ہوا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Earth and Planetary Science Letters میں شائع ہوئے۔