18 ستمبر ، 2024
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ میں اسرائیلی فوج پر حملہ کر کے قابض صیہونی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملے جاری ہیں جس میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینی شہد اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، غزہ کا انفرا اسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے جس کے باعث غزہ کے شہری مغربی کنارے میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور صیہونی فورسز تمام تر کوششوں کے باوجود اپنے یرغمالیوں کو چھڑوانے میں اب تک ناکام رہی ہیں، جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو اپنی ہی عوام کے شدید احتجاج کا سامنا ہے۔
اب اطلاعات ہیں کہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں حماس کے اسرائیلی فوج پر حملے ہیں اور تازہ ترین حملے میں صیہونی فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح میں 4 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں گیواتی بریگیڈ کے ڈپٹی کمپنی کمانڈر اور خاتون سمیت 4 فوجی ہلاک ہوئے۔
اسرائیل کی ڈیفنس فورس نے حملے میں 3 فوجیوں کے شدید زخمی اور دو کے معمولی زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوجی عمارت میں چھپائے گئے بارودی مواد کے دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہوئے۔
آئی ڈی ایف کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 20 سالہ سارجنٹ اگم نائم پہلی خاتون فوجی ہے جو کہ گزشتہ برس اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ میں ہلاک ہوئی ہے۔