Time 18 ستمبر ، 2024
پاکستان

مجوزہ حکومتی آئینی ترامیم پر حمایت کرتے تو قوم کی امانت میں خیانت ہوتی، فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مسترد کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچے تو اسد قیصر اور رؤف حسن نے ان کا استقبال کیا۔

ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کھانا کھانے آئے تھے کھانا کھا کرچل دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، وہ تو یہ بھی کہتےہیں ہمارا مسودہ نہیں پھر جو مسودہ دیا گیا وہ کیاتھا؟ مسودہ کسی کو دیا گیا کسی کو نہیں دیا گیا۔

ان کا کہنا تھاکہ جو ہمیں مسودہ دیا گیا اس کا مطالعہ کیا وہ کسی طرح بھی قابل قبول نہ تھا، یہ ملک اور قوم کی امانت میں اس سے بڑی خیانت نہ ہوتی اگر ہم اس کا ساتھ دیتے۔

اس موقع پر صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیاکہ بانی پی ٹی آئی نے آپ سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا۔ اس پر مولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے جواب دیاکہ میں بھی کوئی جواب نہیں دے رہا۔

اس موقع پر اسد قیصر نے جے یو آئی کے ساتھ مل کر چلنے کا اعلان کردیا  اور کہا کہ حکومت نے آئینی ترامیم کو اپنے پارلیمٹیرینز سے بھی چھپایا، مولانا فضل الرحمان سے طے ہوا ہے کہ اپوزیشن مشاورت سے آگے بڑھے گی۔

مزید خبریں :