فیکٹ چیک: لکی مروت سے فوج واپس بلانے کاابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا

لکی مروت میں احتجاج کرنے والے پولیس افسران کا ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ فوج 6 دنوں کے اندر لکی مروت کے ضلع سے نکل جائے جس پرابھی تک خیبرپختونخوا حکومت نے فوج کو ضلع سے واپس بلانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

اس ماہ کے شروع میں، خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس یونٹس اپنے ضلع میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔

 پولیس مظاہرین کے دیگر 6 مطالبات میں سے ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ پاکستانی فوج 6 دن کے اندر ضلع لکی مروت چھوڑ جائے۔

چار روزہ دھرنا 12 ستمبر کو مقامی انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہوا۔

تاہم، جس دن مظاہرین منتشر ہوئے، سوشل میڈیا ان دعووں کے ساتھ بھر گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے مظاہرین کے ایک مطالبے کو بظاہر تسلیم کرتے ہوئے 15 دن کے اندر ضلع سے فوج کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

12 ستمبر کو، X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس کے ساتھ یہ کیپشن لکھا کہ ” مذاکرات کامیاب آرمی 15 دن کے اندر لکی مروت چھوڑ دے گی۔“

اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو اب تک 1 لاکھ 85 ہزار بار دیکھا اور تقریباً 6 ہزار مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

فیکٹ چیک: لکی مروت سے فوج واپس بلانے کاابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا

اس جیسے دعوے فیس بک پر بھی یہاں، یہاں اور یہاں شیئر کیے گئے۔

حقیقت

احتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے 6 مطالبات میں سے ایک یہ بھی تھا کہ فوج 6 دنوں کے اندر ان کے ضلع سے نکل جائے۔ تاہم، ابھی تک خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع سے فوج کو نکالنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

دیگر مطالبات میں پولیس کو علاقے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کےلئے بہتر سہولیات کے ساتھ ساتھ زخمی پولیس اہلکاروں کے لیےبہتر صحت کی سہولیات دینے کا بھی کہا گیا۔

ضلع لکی مروت کے ڈپٹی کمشنر فہد وزیر نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے دعوے ٹھیک نہیں ہیں۔ اگرچہ یہ سچ ہے کہ مظاہرین نے ضلع سے فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا تھا، لیکن صوبائی حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

فہد وزیر نے وضاحت کی کہ ”اگر ہماری صوبائی[خیبر پختونخوا] حکومت کی آرمی سے بات ہوتی ہےتو پھر ہم یہ پروسیس شروع کردیں گے لیکن اس میں اس طرح کی کوئی بات نہیں تھی کہ 15 دن میں یا 10 دن میں یا ایک مہینے میں[فوج] چلی جائے گی کیونکہ آرمی یہ پورا ضلع نہیں چھوڑ سکتی ہے۔ـ“

تاہم، فہد وزیر نے بتایا کہ یہ ہوسکتا ہے کہ فوج خود لکی مروت کے اندر اپنے آپریشنل علاقے کو کم کردے۔

اس کے علاوہ، خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ اور قبائلی امور کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ مظاہرین نے فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا لیکن مقامی انتظامیہ کی جانب سے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ”اس میں صرف اتنی ہی کمٹمنٹ ہوئی تھی کہ آپ کی بات ہم صوبے [صوبائی حکومت] تک پہنچا دیں گے۔ اس کے اوپر ایسی کوئی بات[15 دن میں فوج چلی جائے گی] نہیں ہوئی ہے ۔“

ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔

لکی مروت میں احتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کی کور تصویرجیو ٹیلی ویژن کے عدیل مروت سے لی گئی ہے ۔